رجب کا چاند: رمضان کی طرف پہلا قدم
از : جمیل احمد ملنسار
موبائل9845498354
دین صرف نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج تک محدود نہیں، بلکہ دین تو ہماری زندگی کا ہر پہلو ہے۔ یہ ہمارے خیال، ہمارے کردار، ہمارے معاملات اور دوسروں کے ساتھ ہمارے سلوک کا نام ہے۔ دین ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ زندگی کا مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے، اور اس کے احکام پر چل کر ہی ہم دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
اسلامی تقویم چاند کے مطابق ہے، جس میں بارہ مہینے ہیں: محرم، صفر، ربيع الاول، ربيع الثاني، جمادی الاول، جمادی الثاني، رجب، شعبان، رمضان، شوال، ذو القعدہ اور ذو الحجہ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا: "بے شک اللہ کے نزدیک مہینوں کی تعداد بارہ ہے، جب سے اس نے آسمان و زمین کو پیدا کیا، جن میں سے چار مہینے محترم ہیں۔ یہی راستہ ہے۔ پس ان مہینوں میں ایک دوسرے پر ظلم نہ کرو" (التوابہ 9:36)۔ نبی کریم ﷺ نے ان چار محترم مہینوں کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: "سال بارہ مہینے ہیں، جن میں سے چار محترم ہیں: تین مسلسل (ذو القعدہ، ذو الحجہ، محرم) اور رجبِ مدَر جو جمادی و شعبان کے درمیان ہے" (بخاری: 4662)۔
رجب کا چاند دیکھ کر مسلمانوں کے دل میں ایک خاص جذبہ پیدا ہوتا ہے، کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے جو رمضان کی طرف جانے والے راستے کا پہلا قدم ہے۔ رجب کا چاند دیکھ کر ہمیں یہ یاد دلانا چاہیے کہ دو مہینے بعد رمضان آ رہا ہے، اور اب وقت ہے کہ دل کو تیار کریں، گناہوں سے توبہ کریں، نماز کو مضبوط کریں اور اپنی عبادات کو بڑھائیں۔
رجب کو "اللہ کا مہینہ" کہا گیا ہے۔ ایک حدیث میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "رجب اللہ کا مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے"۔ رجب کا چاند دیکھ کر ایک مشہور دعا یہ پڑھی جاتی ہے: "اَللّٰهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيْ رَجَبٍ وَشَعْبَانَ وَبَلِّغْنَا رَمَضَانْ" — "اے اللہ! ہمیں رجب اور شعبان میں برکت دے اور ہمیں رمضان تک پہنچا"۔ اس دعا کا مطلب یہ ہے کہ اللہ ہمیں ان تین مہینوں میں برکت عطا فرمائے، ہمیں صحت مند رکھے، ہماری عمر بڑھائے اور ہمیں رمضان تک پہنچا دے، تاکہ ہم اس کی برکتوں سے فائدہ اٹھا سکیں۔
رجب صرف ایک مہینہ نہیں، بلکہ ایک روحانی موسم ہے جو ہمیں اللہ کی طرف واپس لاتا ہے۔ اس میں دو بڑے واقعات ہیں۔ ایک تو 27 رجب کی رات کو نبی کریم ﷺ کو اللہ کی طرف سے ایک عظیم سفر عطا ہوا، جس میں وہ بیت المقدس تک لے جائے گئے اور پھر آسمانوں تک عروج فرمایا۔ قرآن میں اس کا ذکر ہے: "سبحان الذی أسرى بعبده ليلاً من المسجد الحرام إلى المسجد الأقصى الذي باركنا حوله لنُرِيَه من آياتنا" (الاسراء 17:1)۔ دوسرا واقعہ یہ ہے کہ رجب رمضان کی تیاری کا موسم ہے۔ علماء کرام کہتے ہیں کہ "رجب بیج بوئے کا مہینہ ہے، شعبان اس کی سینچائی کا اور رمضان اس کی کٹائی کا"۔ یعنی رجب میں ہم اچھے ارادے کریں، گناہوں سے توبہ کریں، نماز کو مضبوط کریں، قرآن کی تلاوت بڑھائیں اور دوسروں کے ساتھ حسن سلوک کریں، تاکہ رمضان میں ہم پوری طرح تیار ہوں۔
رجب کا چاند دیکھ کر ہمیں یہ احساس ہونا چاہیے کہ اللہ کا ایک محترم مہینہ آ گیا ہے، جس میں ہمیں گناہوں سے بچنا، نیکیاں بڑھانا اور رمضان کی طرف روحانی تیاری کرنا ہے۔ ہم اس مہینے کو صرف ایک تقویمی نشانی نہ سمجھیں، بلکہ ایک دعوت سمجھیں کہ اب وقت ہے کہ دل کو صاف کریں، اللہ کی رحمت کی طرف بھاگیں اور اپنی زندگی کو اس کے احکام کے مطابق ڈھالیں۔ اللہ ہمیں رجب، شعبان اور رمضان کی برکتوں سے فائدہ
اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
Comments
Post a Comment