بھارت نے احمدآباد کا ڈرامائی مقابلہ جیت کر آٹھویں لگاتار ٹی20 سیریز اپنے نام کی

تحریر: جمیل احمد ملنسار — بنگلور
احمدآباد، 19 دسمبر
احمدآباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کرکٹ کا ایسا نظارہ دیکھنے میں آیا جو ولولہ، مہارت اور اعصاب پر قابو کی ایک شاندار داستان بن گیا۔ بھارت نے جنوبی افریقہ کو فائنل ٹی20 مقابلے میں 30 رنز سے شکست دے کر سیریز 2–1 کے فرق سے جیت لی — اور یوں اگست 2023 سے جاری اپنے ناقابلِ شکست سلسلے کو 14 سیریز تک پہنچا دیا۔
یہ جیت دراصل ہاردک پانڈیا کی برق رفتار نصف سنچری اور جسپریت بمراہ و ورن چکرورتھی کی تباہ کن بالنگ کا ثمر تھی۔ بھارت نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ روشنیوں کے میدان میں اس کی ٹیم نہ صرف مضبوط اعصاب کی مالک ہے بلکہ گہرائی اور توازن میں بھی دنیا کی سب سے مکمل ٹیم ہے۔
پانڈیا اور تلاک ورما کی دھواں دار شراکت
ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ نے بھارت کو بلے بازی کی دعوت دی۔ جواب میں بھارت نے 20 اوورز میں 231 رنز بنائے — ایک ایسا ہدف جو مخالف کے لیے دیوار ثابت ہوا۔
ہاردک پانڈیا نے محض 19 گیندوں پر 52 رنز جڑ کر تماشائیوں کو جھومنے پر مجبور کر دیا۔ یہ کسی بھی ہندوستانی بلے باز کی جانب سے دوسری تیز ترین نصف سنچری تھی۔ ان کے ساتھ نوجوان تلاک ورما نے 38 گیندوں پر 63 رنز کی نپی تُلی اور پرکشش باری کھیل کر اننگز کو سنبھالا۔
پہلے وکٹ پر ابھشیک شرما (33) اور سنجو سیمسَن (41) نے وہ بنیاد فراہم کی جس پر پانڈیا اور تلاک نے برق رفتار عمارت کھڑی کر دی۔ اگرچہ آخر میں ربیڈا (2/45) نے کچھ کامیابیاں حاصل کیں، مگر تب تک بھارت کا اسکور 230 سے آگے نکل چکا تھا — احمدآباد کی بلّیئری وکٹ پر ایک تباہ کن ٹوٹل۔
بمراہ کی واپسی اور افریقہ کی پسپائی
جنوبی افریقہ نے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے برق رفتاری سے اننگز کا آغاز کیا۔ کونٹن ڈی کوک (64 گیندوں پر 33) اور ڈیوالڈ بریوس (46 گیندوں پر 24) نے ابتدائی دس اوورز میں ٹیم کو 118/1 تک پہنچا دیا۔ ایک لمحے کو ایسا لگا کہ مقابلہ ہاتھ سے نکلنے والا ہے — مگر تب بمراہ آئے۔
اپنے دوسرے spell میں انہوں نے پہلے ڈی کوک کو ایک شاندار ریٹرن کیچ پر پویلین کی راہ دکھائی، اور جیسے ہی وہ وکٹ گری، پوری افریقی اننگز لڑکھڑا گئی — 120/1 سے 135/5 تک محض 15 رنز پر چار وکٹیں۔
بمراہ کا اسپیل 2 وکٹیں برائے 17 رنز نہ صرف کفایت شعاری کی مثال تھا بلکہ دباؤ کے عالم میں درستگی اور منصوبہ بندی کا شاہکار بھی۔
ورن چکرورتی کی چالاک اسپن
جب بمراہ نے دروازہ کھول دیا تو ورن چکرورتھی نے مخالف ٹیم پر قفل لگا دیا۔ ان کی اسپن، فریب اور ہمت نے درمیانی اور نچلی قطار کی بیٹنگ کو جکڑ لیا۔ انہوں نے 4 وکٹیں 36 رنز کے عوض حاصل کیں اور پلیئر آف دی سیریز کے مستحق ٹھہرے۔ میچ کے بعد انہوں نے کہا:
"میرا پہلا مقصد ہمیشہ وکٹ لینا ہوتا ہے، دفاع نہیں۔ ہر سیریز میں کچھ نیا سیکھتا ہوں، خود کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہوں۔"
ہاردک کا تبسم اور کپتان کی برداشت
ہاردک پانڈیا، جو پلیئر آف دی میچ منتخب ہوئے، نے مسکراتے ہوئے کہا:
"جب آپ کی اننگز جیت میں کردار ادا کرے، تو وہ خوشی بیان سے باہر ہوتی ہے۔ آج بس لگا کہ وقت میرا ہے — گیندیں میری پہنچ میں تھیں، سو میں کھیل گیا۔"
تلاک ورما نے اپنے سینئر کی تعریف کرتے ہوئے کہا:
"ہاردک بھائی کی بیٹنگ دیکھ کر بہت سیکھنے کو ملا۔ وکٹ عمدہ تھی، ہم نے طے کیا تھا کہ 230 پار کرنا ہے۔ ان شاءاللہ جلد ہی اپنی بولنگ میں بھی بہتری دکھاؤں گا۔"
جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مارکرم نے شکست کو وقار سے قبول کیا:
"230 کا ہدف ہمیشہ غیر معمولی اننگز مانگتا ہے۔ ہماری شروعات اچھی تھی مگر درمیانی اوورز میں رفتار ٹوٹ گئی۔ ورلڈ کپ کے اہم مقابلے یہاں ہونے ہیں — اس تجربے سے ہم بہت کچھ سیکھیں گے۔"
بھارتی تسلسل کی نئی داستان
یہ کامیابی بھارت کی آٹھویں لگاتار ٹی20 سیریز کی جیت اور 14ویں ناقابلِ شکست سیریز ہے۔ اس سنہری دور میں بھارت نے 2023 ایشیائی کھیل، 2024 ٹی20 ورلڈ کپ، اور 2025 ایشیا کپ جیت کر عالمی بالادستی ثابت کی ہے۔
سب سے نمایاں پہلو بھارت کی بولنگ کا ارتقا ہے — بھونیشور کمار کی Swing (2022) سے لے کر ارشدیپ سنگھ کی رفتار (2024)، اور اب ورن چکرورتھی کی چالاکی (2025) تک۔
کپتان سوریا کمار یادو نے اختتامی گفتگو میں کہا کہ ٹیم تجربے اور جوانی کی توانائی کو ایک ساتھ لے کر آگے بڑھ رہی ہے۔
اور جیسے جیسے ہاردک پانڈیا قیادت سنبھالنے کی طرف بڑھ رہے ہیں، یوں لگتا ہے کہ ویرات–روہت کے بعد کا بھارت بھی پُراعتماد ہاتھوں میں ہے۔
خلاصہ
بھارت — 231/5 (20 اوور): تلاک ورما 63 (38)، ہاردک پانڈیا 52 (19)، سنجو سِیمسَن 41 (25)، ربیڈا 2/45۔
جنوبی افریقہ — 201/8 (20 اوور): ڈی کوک 64 (33)، بریوس 46 (24)، ورن 4/36، بمراہ 2/17۔
نتیجہ: بھارت 30 رنز سے فتحیاب۔
سیریز: بھارت 2–1 سے فتو یاب۔
پلیئر آف دی میچ: ہاردک پانڈیا۔
پلیئر آف دی سیریز: ورن چکرورتھی۔
آخری بات
یہ جیت ہندوستانی کرکٹ کی اس روایتی کہانی کا نیا باب ہے جہاں حوصلہ عقل سے ملتا ہے، اور مہارت جنون سے۔ کبھی پانڈیا کے بلّے سے آگ نکلتی ہے، کبھی بمراہ کی انگلیوں سے بجلی، اور کبھی ورن کی گیندوں سے جادو۔
دنیا کی کوئی ٹیم شاید فی الحال اس ہم آہنگی، اعتماد اور کھیل کے حسن کا مقابلہ نہ کر سکے۔
ورلڈ کپ قریب ہے — اور بھارت کی تیاری اپنے عروج پر۔
Comments
Post a Comment