Tuesday, 2 December 2025

نہایت خوش آئند

افسانچہ



از : جمیل احمد ملنسار


شام کے چھ بجے، بنگلور کی ایک ہائی رائز اپارٹمنٹ کی دسویں منزل پر سنا مسکُراتی ہوئی اپنے لیپ ٹاپ کی سکرین کو بند کر رہی تھی۔ آج پانچویں انٹرویو میں بھی "ریجیکٹ" کا ای میل آیا تھا۔ فری لانس رائٹر ہونے کے باوجود، شہر کی تیز رفتار زندگی میں مستقل نوکری کی تلاش برسوں سے چل رہی تھی۔ کمرے میں صرف اے سی کی ہمدردانہ گنگناہٹ اور باہر ٹریفک کا شور تھا۔


وہ سلطنتِ ڈیجیٹل کی اس جنگ میں تھک چکی تھی—لنکڈ ان پر پوسٹس، انسٹاگرام پر ریلز، یوٹیوب پر ویڈیوز، سب کچھ کیا مگر "فالوورز" بڑھنے کا نام نہ لے رہے تھے۔ اچانک فون کی نوٹیفکیشن بجی: ایک انجان نمبر سے میسج، "ہیلو سنا، آپ کی یوٹیوب ویڈیو دیکھی۔ اردو لٹریچر پر آپ کا انداز نہایت خوش آئند ہے۔ کل میٹنگ ہے؟"


وہ میسج کئی بار پڑھتی رہی۔ شہر کی اس بےرحم دوڑ میں، ایک چھوٹی سی روشنی نے امید کا دروازہ کھڑکا دیا تھا۔ کل کی میٹنگ ایک نئی ویب سیریز کی تھی—جہاں اس کی تحریریں زندہ ہونے والی تھیں۔






No comments:

Post a Comment

سرہدی خواب

Jameel Aahmed Milansaar وہ رات دسمبر کی تھی، جب شہر کے اوپر بادل چھا گئے اور سڑکوں پر روشنی دھند کے پیچھے کہیں کھو گئی۔ ریڈیو پر پرانی غزل چ...