Monday, 8 December 2025

ونکی، نوّے کی دھڑکن، پھر سے فاتح






ونکی، نوّے کی دھڑکن، پھر سے فاتح
ونی کتیش پرســاد کی کے۔ایس۔سی۔اے کی صدارت میں فتح صرف ایک انتخابی نتیجہ نہیں، ایک زمانے کی یادوں کی خوشبو ہے — جیسے ہر نوّے کی دہائی کا شیدائی آج دل ہی دل میں جھوم اٹھا ہو۔ وہی پرســاد، جو نئے گیند کے ساتھ لمبی دوڑ لگا کر اسکرین پر چھا جاتے تھے، جن کی ہر گیند کے پیچھے نظم و ضبط اور جذبے کی کہانی ہوا کرتی تھی۔ یہ جیت، ایک ایسے خاموش محنتی سپاہی کو ملنے والا دیرینہ انعام ہے جس نے کرناٹک اور ہندوستانی کرکٹ کے لئے دل و لہو ایک کیا۔

بولنگ کریز سے بورڈ روم تک

جب اعلان ہوا کہ وینکی نے کے۔این۔ شانتی کمار کو شکست دے کر صدرات حاصل کر لی ہے تو یوں لگا جیسے انہوں نے ایک بار پھر آف اسٹمپ ہلا دی ہو۔ سات سو انچاس بمقابلہ پانچ سو اٹھاون — یہ محض اعداد نہیں، ایک جذباتی اظہار ہے کہ کرناٹک کے کرکٹ پرستار طاقت کے لابیوں سے زیادہ ایک کرکٹر کے خلوص پر بھروسہ کرتے ہیں۔

کرکٹرز کا گروپ، مداحوں کی فتح

یہ نتیجہ صرف "گیم چینجرز" پینل کی کامیابی نہیں بلکہ ایک نئے عہد کی علامت ہے۔ سُجیت سُماسُندَر اور سنتوش مینون جیسے اہل رفقا کے ساتھ وینکی کی ٹیم گویا ڈریسنگ روم سے اُٹھ کر ایڈمن باکس میں آ بیٹھی ہے — جہاں اب فیصلہ کرکٹ والے کریں گے، سیاستدان نہیں۔

کرناٹک کا خواب

پرساد نے صاف کہا ہے کہ وہ چنّاسوامی اسٹیڈیم میں ایک بار پھر بین الاقوامی میچ لانے کا خواب رکھتے ہیں۔ بنگلورو کو 2026ء کے ٹی۔20 ورلڈ کپ سے محروم کیا جانا ہر شائق کے دل کو لگا، اور اب اُن کی قیادت میں امیدیں پھر جاگ اُٹھی ہیں کہ وہی میدان ایک دن پھر کرکٹ کے جنون سے گونجے گا۔

مداح کا خراجِ محبت

ایک سچے بھارتی کرکٹ فین کے لیے یہ فتح ذاتی احساس رکھتی ہے — جیسے کسی محبوب، خاموش ہیرو کو آخر وہ عزت مل گئی ہو جس کا وہ برسوں مستحق تھا۔ وینکی سَر، آپ کے لیے نعرہ آج بھی وہی ہے، جو میدانوں میں گونجا کرتا تھا:

"Once a fighter, always our leader!"
یعنی — ایک بار مجاہد، ہمیشہ رہنما۔


No comments:

Post a Comment

ونکی، نوّے کی دھڑکن، پھر سے فاتح

ونکی، نوّے کی دھڑکن، پھر سے فاتح ونی کتیش پرســاد کی کے۔ایس۔سی۔اے کی صدارت میں فتح صرف ایک انتخابی نتیجہ نہیں، ایک زمانے کی یادوں کی خوشبو ...