لوک ڈاؤن کے درمیان
ڈاکٹر محمد منظور عالم
(چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز، نئی دہلی)
کے بیش قیمتی چھوٹے چھوٹے پیغامات
سلسلہ 1
گرامی قدر !السلام علیکم
کورونا وائرس دنیا اور ہمارے ملک کے مختلف حصوں میں تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے. پوری دنیا میں لوک ڈاؤن ہوچکا ہے. دوڑتی بھاگتی دنیا اچانک تھم گئی ہے. ہر طرف بے چینی اور گھبراہٹ کا عالم ہے. صاحبِ ایمان ہونے کے ناطے گھبرانا اور خوف کھانا ہمارے مزاج کے خلاف ہے. کیوں کہ ہمارے لیے مایوسی کو حرام قرار دیا گیا ہے.
ایسے ماحول میں دعا و انابت، توبہ و استغفار اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے اوپر ایک بڑی ذمے داری عائد ہوتی ہے. وہ یہ کہ ہم قرآن کریم کے کرامتِ انسانی کے تصور کو سمجھیں اور اسے عملی شکل دے کر عام کرنے کی کوشش کریں.
اللہ تعالیٰ نے انسان کو کرامت و عظمت کا تاج پہنایا ہے تو اس کے نتیجے میں ہم پر کچھ ذمے داریاں بھی عائد ہوتی ہیں. ان میں سے سب سے بڑی ذمے داری یہ ہے کہ ہم کرامتِ انسانی کے وسیع ترین تصور کو سمجھتے ہوئے اس کی بنیاد پر انسانوں کی خیرخواہی اور ہم دردی کا مزاج بنائیں. خاص کر موجودہ حالات میں بلاتفریق مذہب و ملت اپنے آس پڑوس کے تمام لوگوں کی خبر گیری کریں، اُن کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کریں اور سخت حالات میں انھیں سہارا دیں. امید ہے کہ اس طرح قرآن کریم کا تصورِ عظمتِ انسان عملی شکل میں سامنے آسکے گا.
ڈاکٹر محمد منظور عالم
(چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز، نئی دہلی)