جنگل کا بادشاہ اور مشہور مکھی
جمیل احمد ملنسار
9845498354
کہتے ہیں، ایک گھنے اور سرسبز جنگل میں ایک شیر بادشاہ رہتا تھا — شیر سنگھ۔ سر پر سنہری ایال، آنکھوں میں غرور کی چمک، اور دھاڑ ایسی کہ سارا جنگل کانپ اٹھے۔ سب جانور اُس سے ڈرتے بھی تھے اور عزت بھی کرتے۔ مگر ایک مدّ مقابل ایسا بھی تھا جو نہ خوف کھاتا تھا نہ ادب کرتا — ایک ننھی سی مکھی،فریڈی نامی۔
فریڈی کوئی عام مکھی نہ تھی۔ وہ اپنی شوخیوں اور شرارتوں کے باعث جنگل بھر میں مشہور تھی۔ روز وہ کسی نہ کسی بہانے شیر بادشاہ کی کھال پر جا بیٹھتی، اور گُدگُدی کرنے لگتی۔ بیچارا شیر کبھی پنجہ مارے، کبھی دھاڑے، مگر فریڈی ہر بار اُڑ جاتی، اور بادشاہ صاحب کی ناک میں دم کر دیتی۔
ایک روز شیر تنگ آ کر گرجا،
"اے ننھی مکھی! آخر تو مجھے کیوں ستاتی ہے؟ میں تو جنگل کا بادشاہ ہوں، تجھ جیسی ذرا سی مخلوق میرے بس کا روگ نہیں!"
فریڈی نے کان کے پیچھے سے قہقہہ لگایا،
"بادشاہ سلامت! بات چھوٹی یا بڑی ہونے کی نہیں، مزے کی ہے۔ ایک چھوٹی سی مکھی بھی بڑے سے بڑے بادشاہ کی نیند حرام کر سکتی ہے!"
اور پھر ایک دوپہر، جب شیر سنگھ درخت کی چھاؤں میں مزے کی نیند لینے لگا، فریڈی نے اپنی سب سے شرارتی چال چلی۔ وہ آہستہ سے آیا اور بادشاہ کی ناک پر جا بیٹھا۔ ایک زور سے ڈنک لگایا!
ہاچھو! شیر زور سے چھِینکا، لپٹ کر لڑھکتا ہوا پہاڑی سے نیچے جا گرا اور سیدھا تالاب میں جا پڑا۔
چھپّاااااااااااااااااااااش!
شیر بھیگا ہوا، شرمندہ، اور عجیب و غریب سی خارش میں مبتلا تھا۔ سب جنگلی جانور چھپ چھپ کر ہنسنے لگے۔ فریڈی نے ہوا میں قلابازی کھائی اور بولا،
"دیکھا بادشاہ سلامت؟ کبھی کبھی سب سے چھوٹا جھٹکا سب سے بڑے کو ہلا دیتا ہے!"
شیر نے اس دن کے بعد فریڈی سے خفا ہونا چھوڑ دیا۔ اب جب بھی وہ مکھی آتی، شیر ہنسنے لگتا۔ اُس نے سمجھ لیا کہ زندگی میں چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ کرنے کے بجائے، کبھی کبھی ان پر مسکرانا بہتر ہے۔
یوں جنگل بھر میں "شیر بادشاہ اور مکھی فریڈی" کی کہانی مزاحیہ داستان بن گئی، جو ہر شاگفتہ شام تالاب کے کنارے سنائی جاتی — اور جسے سن کر ننھے جانوروں کے قہقہے گونج اٹھتے تھے۔
---

No comments:
Post a Comment