Monday, 30 December 2019

UP police Dr. Manzoor Alam

یوپی پولیس کی بربریت سے جب پرینکا گاندھی محفوظ نہیں رہ سکیں  تو عام لوگوں کے ساتھ کس طرح ظلم ڈھایا گیا ہوگا: ڈاکٹر منظور عالم

نئی دہلی (پریس ریلیز)
اتر پردیش پولیس کی بربریت شرمناک اور  ایک طرح سے عوام کے خلاف اسٹیٹ کریک ڈاؤن ہے‌۔ یوپی کے مختلف اضلاع میں جس طرح گھروں میں گھس کر پولیس نے  عورتوں کے ساتھ بدتمیزی کی ہے،بچوں کے پٹائی کی ہے  بوڑھے لوگوں پر حملہ  کیا ہے گھروں کے املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔ ہندوستان میں میں پولیس کی جانب سے ایسی بربریت اور ظلم کی مثال  نہیں ملتی ہے،پولیس کی غنڈہ گردی اور بربریت کا اندازہ  اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے ہے کہ وہ خاندان بھی محفوظ نہیں ہے جس نے ہندوستان کی آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا اور اس ملک کو ترقی یافتہ بنانے میں اپنا سب کچھ قربان کردیا۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سیکرٹری  ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی اس خاندان سے تعلق رکھتی ہیں جس نے ہندوستان کو آزادی دی۔ ا س کی ترقی کے لئے لیے قربانیاں دی ہے ہے اس کو اتر پردیش کی پولیس نے اپنے ظلم کا نشانہ بنایا، ان کا گلا دبایا اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔پولیس کی بربریت غنڈہ گردی دی اور تشدد کی اس سے بڑی مثال اور نہیں مل سکتی ہے۔اندازہ لگایا جاسکتا ہے ہے کہ جب پرینکا گاندھی جیسی  سے شخصیت کے ساتھ پولیس کھلے عام اس طرح کی غنڈہ گردی کر سکتی ہےتو ان لوگوں کے ساتھ پولیس کا رویہ کیسا رہا ہوگا جو غریب ہیں، مزدور ہیں اور زمانہ کے حالات سے نابلد ہے۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہا کہ  اتر پردیش میں پولیس نے جس طرح مختلف اضلاع میں احتجاج کے نام پر مسلمانوں کا قتل کیا ہے ۔ انہیں گرفتار کیا جارہا ہے ہے ان کی جائیداد ضبط کی جارہی ہے یہ سب غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائی ہے ہے۔اترپردیش میں پولیس نے جس طرح کی بربریت کی ہے ۔ جس طرح بے  گناہوں کو مارا ہے ہے گھروں میں گھس کر خواتین کی پٹائی کی ہے ہے ان سب کے خلاف ایک آزادانہ انکوائری ضروری ہے اور آل انڈیا ملی کونسل  مطالبہ کرتی ہے کہ اترپردیش کے حالات تحقیق کے لئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے۔ملی کونسل نے پچھلے دنوں  اسی سلسلے میں ایک میٹنگ بھی طلب کی جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے سول سوسائٹی اور اہم شخصیات پر ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف منظم مہم چلانے کے ساتھ ساتھ گرفتار بے گناہوں کو کو لیگل ایڈ فراہم کرے گی  اور یوپی سرکار کے خلاف کوئی ایکشن لے گی۔

No comments:

Post a Comment