Thursday, 23 February 2012

 
ایک انگریز سائنسدان پاکستان کی سیر کو آیا۔جاتے وقت اس نے ایک دو کان پر جلیبی بنتی دیکھی۔ جلیبی بنتے دیکهه کر اُسے بڑا تعجب ہوا کہ یہ ایسے گول کیسے ہو جاتے ہیں اور پھر طرہ یہ کہ اس کے اندر شیرہ بھی ہے آخر یہ اس کے اندر کیسے گیا۔ اس نے ایک کلو جلیبی پیک کروائی اور ساتھ لیکر اپنے ملک پہنچا۔

اپنے ملک پہنچ کر وہ جلیبی لیکر اپنے لیبارٹری پہنچا اور اپنے سینئر سائنسدان کو دکھایا کہ اس پر ریسرچ کریں کہ آخر جلیبی کے اندر شیرہ کیسے گیا۔؟

اس پر سینئر سائنسدان نے غصے سے اپنی دراز کھولی اور اس میں سے ایک سموسہ نکال کر اسے دکھاتے ہوئے کہا۔:

بے وقوف ، گدھے ، الو کے پٹھے، میں پانچ سالوں سے اس سموسے پر ریسرچ کر رہاہوں کہ اس کے اندر آلو کیسے گیا اور ابھی تک پتہ نہیں لگا پایا ہوں اور تو ایک نئی پریشانی لے آیا ہے

No comments:

Post a Comment

فکرِ حریت کے تین مینار — ٹیپو سلطان، علامہ اقبال اور مولانا ابوالکلام آزاد

تاریخ کے افق پر جب ہم اُن شخصیات کو تلاش کرتے ہیں جنہوں نے ملتِ اسلامیہ ہند کے دل و دماغ میں حریت، خودی اور ایمان کی شمع روشن کی، تو تین درخ...