Saturday, 27 September 2025

آئی لو محمد" تنازعہ: عقیدہ، اشتعال اورامن کی تلاش

.آئی لو محمد تنازعہ: عقیدہ، اشتعال اورامن کی تلاش
جمیل احمد ملنسار ، بنگلور
9845498354
، اسسٹنٹ جنرل سیکریٹری - آل انڈیا ملی کونسل کرناٹک

: کیا ہوا: کانپور سے بریلی تک

ستمبر 2025 میں اتر پردیش کے کئی شہروں میں احتجاج شروع ہوگئے جب عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس کے دوران کانپور میں لگایا گیا "آئی لو محمد" پوسٹر پولیس نے ہٹا دیا۔ یہ کارروائی کچھ غیر مسلم گروپوں کے اعتراض کے بعد کی گئی تھی۔ پوسٹر ہٹائے جانے اور منتظمین پر مقدمات درج ہونے سے مسلمانوں میں شدید ناراضگی پھیل گئی۔ اس کے نتیجے میں بریلی اور آس پاس کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے۔ مظاہرین "آئی لو محمد" کے پلے کارڈ اٹھائے سڑکوں پر نکلے، جن کا 
پولیس سے ٹکراؤ ہوا، کئی زخمی ہوئے، گرفتاریاں ہوئیں اور دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔


 :نبی کریم ﷺ کی محبت کیوں ضروری ہے

ہر مسلمان کے لیے حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی اور سب سے بہترین انسانیت کے رہنما ہیں۔ ان سے محبت محض جذباتی لگاؤ نہیں بلکہ ایمان کا لازمی حصہ ہے۔ قرآن میں ہے: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّٰہ (الفتح 48:29) اور قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِيْ يُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ (آل عمران 3:31)۔ حضور ﷺ کی محبت کے بغیر مسلمان کا ایمان مکمل نہیں ہوتا۔

حضور ﷺ کا ارشاد ہے: "تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہوسکتا جب تک میں اس کے نزدیک اس کے والد، اس کی اولاد اور تمام انسانوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔" (صحیح بخاری)۔ یہی محبت مسلمانوں کو ان کی سنت اپنانے پر آمادہ کرتی ہے اور دین کو زندہ اور روح پرور بناتی ہے نہ کہ صرف رسوم کا مجموعہ۔

 : غیر مسلموں کی نظر میں نبی کریم ﷺ

غیر مسلم مفکرین اور مؤرخین نے بھی حضرت محمد ﷺ کے کردار اور قیادت کو سراہا ہے۔ تاریخ دان مائیکل ہارٹ نے حضور ﷺ کو دنیا کی سب سے بااثر شخصیات میں شمار کیا۔ کئی دانشوروں نے ان کی دیانت داری، رحم دلی اور حوصلے کی تعریف کی۔ مدینہ کے میثاق میں مذہبی رواداری اور پرامن بقائے باہمی کی تعلیم نے بھی دنیا کو متاثر کیا۔
اشتعال کی اصل وجہ

یہ فساد دراصل عقیدت کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کے دبانے کی کوشش سے پھیلا۔ ایک پُر امن پوسٹر ہٹانا، منتظمین پر مقدمات درج کرنا اور سخت کارروائیاں مسلمانوں کو ناانصافی کا شکار محسوس کرانے کا باعث بنیں۔ مخالف گروہوں کی جوابی مہم نے آگ پر تیل کا کام کیا۔ اصل ذمہ دار محبت نہیں بلکہ بلاوجہ کی اشتعال انگیزی اور انتظامیہ کی غیر حساس کارروائیاں تھیں۔

 : گرفتاریاں اور این ایس اے کا نفاذ

احتجاج پر قابو پانے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا، پچاس سے زائد افراد کو حراست میں لیا اور سیکڑوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔ سب سے زیادہ تنقید نیشنل سکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے استعمال پر ہوئی، جو عام طور پر دہشت گردی یا سنگین خطرات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مذہبی محبت کے پُرامن اظہار کو قومی سلامتی کا مسئلہ بنانا نہ صرف زیادتی ہے بلکہ اس سے خوف اور بداعتمادی مزید بڑھتی ہے۔

 : آئندہ کے لیے اسباق
آئی لو محمد" تنازعہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ کثیر المذاہب معاشرے میں امن قائم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ:

قانون سب کے لیے یکساں اور منصفانہ ہو۔

اصل اشتعال انگیز عناصر کو سزا دی جائے چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔

مذاہب کے درمیان مکالمے کو فروغ دیا جائے۔

پولیس اور حکام کو مذہبی مسائل سنبھالنے کی حساس تربیت دی جائے۔

جوابی مہمات اور توہین آمیز اقدامات کو مسترد کیا جائے۔

نبی کریم ﷺ کی تعلیمات ہمیں ہمدردی، عدل اور برداشت سکھاتی ہیں۔ اگر سماج ان اصولوں پر عمل کرے تو اختلافات بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں، تصادم کے ذریعے نہیں۔ یہی امن کا اصل راستہ ہے۔

No comments:

Post a Comment

آئی لو محمد" تنازعہ: عقیدہ، اشتعال اورامن کی تلاش

.آئی لو محمد تنازعہ: عقیدہ، اشتعال اورامن کی تلاش جمیل احمد ملنسار ، بنگلور 9845498354 ، اسسٹنٹ جنرل سیکریٹری - آل انڈیا ملی کونسل کرناٹک : ...